آزاد امیدواروں سے خوف زدہ عمرعبداللہ کے آنسواور بھیک کیا اشارہ کرتے ہیں؟

عمرعبداللہ کا عوام کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے کئی وجوہات ہیں اور ایک خاص وجہ آزاد امیدواروں کا ڈر اور خوف ہے ۔دراصل سچائی یہ ہے کہ کشمیری عوام  مجموعی طور پر ”نیشنل کانفرنس ،کانگریس اور پی ڈی پی ”سے  مکمل  طور پرمایوس ہو چکے ہیں اور ان کے سامنے کوئی متبادل ہے ہی نہیں ۔بی جے پی اسی کا فائدہ اٹھانا چاہتی تھی مگر کشمیری اس کے مسلم دشمن ایجنڈے اور رویہ کی وجہ سے بیزار ہیں لہذا کشمیریوں کی نگاہیں ایسے میں ”آزاد امیدواروں” کی طرف اٹھتی ہیں اسی کا فائدہ شمالی کشمیر میں انجینئر رشید کی پارٹی اٹھا رہی ہے اور یقینی طور پر وہ اسمبلی الیکشن میں بھی اس کا فائدہ اٹھائے گی ۔

جماعت اسلامی اس کا متبادل بن سکتا تھا اگر جماعت اسلامی پر پابندی نہ ہوتی اور وہ 1987 ء طرز پر کوئی محاذ کھڑا کرنے میں کامیاب ہو جاتی اس لئے کہ مذہبی جماعت ہونے کی وجہ سے لوگوں کو جماعت اسلامی کے ساتھ جانے میں کئی الجھنیں پیش آسکتی تھیں ہاں کئی پارٹیوں کے محاذ کی صورت میں لوگ انہیں ایک نیا محاذ سمجھ کر ”شاید” تعاون دیدیتے اب دیکھنا یہ ہے کہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی ،اپنی پارٹی اور دوسرے آزاد امیدوار کس کس مقام پر نیشنل کانگریس اتحاد اور پی ڈی پی کو کمزور کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں جس کا فائدہ ہر حال میں بی جے پی حاصل کرے گی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *