خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ سرحدی پولیس فورس نے وسیم حازم کو مار ڈالا ہے جو مبینہ طور پر جنین میں حماس کا سربراہ تھا اور فلسطین میں شوٹنگ اور بم حملوں میں ملوث تھا۔
فوج کے مطابق گاڑی سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے حماس کے دیگر دو مسلح افراد کو ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ گاڑی میں ہتھیار، دھماکہ خیز مواد اور بڑی رقم ملی ہے۔
تاہم حماس کی طرف سے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ایک رہائشینےبتایاکہجنین شہر سے کچھ فاصلے پر واقع زبابدہ گاؤں میں گولیوں سے چھلنی ایک جلی ہوئی گاڑی دیوار کے ساتھ کھڑی تھی جہاں ڈرائیور نے اسرائیلی سپیشل فورسز کے یونٹ کے تعاقب کے بعد گاڑی کو ٹکر مار دی۔
رہائشی صیف غنام نے مزید بتایا کہ گاڑی میں سے فرار ہونے والے دو افراد کو ان کے گھر کے باہر ایک چھوٹے ڈرون حملے میں مارا ہے جس سے کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے جبکہ ایک دوسرا شخص کچھ فاصلے پر ہلاک ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے لاشیں وہاں سے ہٹا دی ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے بدھ کی صبح مغربی کنارے کے شہروں جنین اور تلکرم میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے جس میں سینکڑوں فوجی اور پولیس شامل ہے۔
جمعہ کے روز ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی مدد سے اسرائیلی بکتر بند اہلکار جنین اور تلکرم میں داخل ہوئے جب کہ بکتر بند بلڈوزروں نے عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے سڑک کے کنارے نصب بموں کو تباہ کرنے کے لیے سڑکوں کو صاف کیا۔